Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجدید

MORE BYامجد اسلام امجد

    اب مرے شانے سے لگ کر کس لیے روتی ہو تم

    یاد ہے تم نے کہا تھا

    ''جب نگاہوں میں چمک ہو

    لفظ جذبوں کے اثر سے کانپتے ہوں اور تنفس

    اس طرح الجھیں کہ جسموں کی تھکن خوشبو بنے

    تو وہ گھڑی عہد وفا کی ساعت نایاب ہے

    وہ جو چپکے سے بچھڑ جاتے ہیں لمحے ہیں مسافت

    جن کی خاطر پاؤں پر پہرے بٹھاتی ہے

    نگاہیں دھند کے پردوں میں ان کو ڈھونڈتی ہیں

    اور سماعت ان کی میٹھی نرم آہٹ کے لیے

    دامن بچھاتی ہے''

    اور وہ لمحہ بھی تم کو یاد ہوگا

    جب ہوائیں سرد تھیں اور شام کے میلے کفن پر ہاتھ رکھ کر

    تم نے لفظوں اور تعلق کے نئے معنی بتائے تھے، کہا تھا

    ''ہر گھڑی اپنی جگہ پر ساعت نایاب ہے

    حاصل عمر گریزاں ایک بھی لمحہ نہیں

    لفظ دھوکہ ہیں کہ ان کا کام ابلاغ معانی کے علاوہ کچھ نہیں

    وقت معنی ہے جو ہر لحظہ نئے چہرے بدلتا ہے

    جانے والا وقت سایہ ہے

    کہ جب تک جسم ہے یہ آدمی کے ساتھ چلتا ہے

    یاد مثل نطق پاگل ہے کہ اس کے لفظ معنی سے تہی ہیں

    یہ جسے تم غم اذیت درد آنسو

    دکھ وغیرہ کہہ رہے ہو

    ایک لمحاتی تأثر ہے تمہارا وہم ہے

    تم کو میرا مشورہ ہے، بھول جاؤ تم سے اب تک

    جو بھی کچھ میں نے کہا ہے''

    اب مرے شانے سے لگ کر کس لیے روتی ہو تم!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے