Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجدید عمل

فیض لدھیانوی

تجدید عمل

فیض لدھیانوی

MORE BYفیض لدھیانوی

    اٹھ از سر نو دہر کے حالات بدل ڈال

    تدبیر سے تقدیر کے دن رات بدل ڈال

    پھر درس مساوات کی حاجت ہے جہاں کو

    آقائی و خدمت کے خطابات بدل ڈال

    کالا ہو کہ گورا ہو خدا ایک ہے سب کا

    قومیت بے جا کی روایات بدل ڈال

    چینی ہو کہ ہندی ہو برابر کے ہیں بھائی

    وطنیت محدود کے وہمات بدل ڈال

    کل چھوٹے بڑے آدم خاکی کے ہیں فرزند

    ہر نسل سے بیزار ہو ہر ذات بدل ڈال

    اخلاق میں طاقت ہے فزوں تیغ و سناں سے

    پیکار کے یہ آہنی آلات بدل ڈال

    کیا ظلم ہے انسان ہو انسان کا دشمن

    مردان ہوس کار کی عادات بدل ڈال

    محنت سے بھی مزدور کو روٹی نہیں ملتی

    اس بندۂ مجبور کے اوقات بدل ڈال

    آپس میں یہ ہر روز کی خونریزیاں کب تک

    خود ساختہ مذہب کی رسومات بدل ڈال

    حریت کامل کا وہ اعجاز دکھا تو

    دنیائے غلامی کے طلسمات بدل ڈال

    خلقت کو بلا شرک سے توحید کی جانب

    پیروں کی فقیروں کی کرامات بدل ڈال

    تعلیم پہ موقوف ہے رعنائی افکار

    بیہودہ کتابوں کی خرافات بدل ڈال

    کر فکر عمل ذکر خط و خال عبث ہے

    اے فیضؔ ذرا اپنے خیالات بدل ڈال

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے