تجدید محبت
ہوئی مدت کہ تجھ سے بات کرنے کو ترستا ہوں
میں ہوں اشکوں کا بادل تیری فرقت میں برستا ہوں
ترے دل کی غلط فہمی مرے آنسو نہ دھو پائے
بنے ہیں آج جو ورثہ ہیں تیری یاد کے سائے
مجھے اتنا بتا دے جان من مجھ سے خفا کیوں ہے
بھلا کر قول اپنے آج تو مجھ سے جدا کیوں ہے
جو تو مجھ سے چھپاتی ہے نہ جانے راز کیسا ہے
نظر پھولوں پہ رکھ کر پیار کانٹوں سے یہ کیسا ہے
زباں پر ذکر میرا ہے کرم اس پر دکھاتی ہو
یہ خط کس کا ہے چپکے سے جو آنچل میں چھپاتی ہو
تری یہ بے رخی ہمدم مجھے بیتاب کرتی ہے
مجھے بے چین اکثر صورت سیماب کرتی ہے
کسی منزل پہ کیا اب راستے پھر مل نہیں سکتے
محبت کے فسردہ پھول کیا پھر کھل نہیں سکتے
مجھے دیوانہ کر دے گی تمنا تجھ سے ملنے کی
اجازت دے محبت کی کلی کو پھر سے کھلنے کی
مجھے پھر سے کوئی خط پھر کوئی پیغام لکھ بھیجو
نہیں کچھ اور تو کاغذ پہ اپنا نام لکھ بھیجو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.