Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجدید وفا

ایاز  بلگرامی

تجدید وفا

ایاز بلگرامی

MORE BYایاز بلگرامی

    تو پریشاں نہ ہو میں آج بھی تیری خاطر

    اپنی تنہائی کو سینے سے لگائے ہوں ابھی

    تیری الفت کی سنہری سی وہ روشن قندیل

    ہاں ترے غم کے اندھیروں میں جلائے ہوں ابھی

    تو پریشاں نہ ہو گر مجھ سے مخاطب ہے کوئی

    میں تجھے پیار کا مقسوم بتا سکتا ہوں

    میری تنہائی کے مٹ جانے کا خدشہ مت کر

    اپنی تنہائی کا مفہوم بتا سکتا ہوں

    تو نے دکھلائے تھے مجھ کو جو حسیں تاج محل

    میں انہیں سرحد ادراک پہ توڑ آیا ہوں

    تو میری سمت نہ دیکھ اے میرے کھوئے سپنے

    میں امیدوں کے صنم پوج کے توڑ آیا ہوں

    تیرے سپنے تو ترے ساتھ ہیں پھر بھی تجھ کو

    کیوں پریشان سے سپنے مرے یاد آتے ہیں

    اب تجھے مجھ سے کوئی ربط کوئی ضبط نہیں

    پھر مری سمت کیوں آنچل ترے لہراتے ہیں

    اب ترے ساتھ جو سپنے ہیں حقیقت ہے وہی

    یہ دعا ہے کہ ترے خواب نہ اب ٹوٹ سکیں

    اب ترے ساتھ اٹھے ہیں جو کسی کے یہ قدم

    یہ کسی گام پہ تجھ سے نہ کبھی چھوٹ سکیں

    اب مرے پاس نہ کلیاں ہیں نہ پھولوں کی بہار

    اب مری چشم تصور میں نہیں کوئی حسیں

    تو مجھے بھول بھی جا اب کہ مرے سپنوں میں

    صرف تنہائی ہے اب کوئی نہیں کوئی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے