Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تخلیق

آصف رضا

تخلیق

آصف رضا

MORE BYآصف رضا

    نابود کے کامل سناٹے میں

    ذہن آفاقی

    شور خیالوں کا اپنے سنتا ہے

    اعماق کی تاریکی سے ابھر کر

    نور کا ایک اعظم ذرہ

    شق ہو کے عدم کے سناٹے کو توڑتا ہے

    پیٹھوں پہ ہوائے شمسی مارتی ہے درے۔۔۔

    دوری حرکت میں آتے ہیں ساکت کرے

    افکار کا ورطہ بین النجم خلاؤں میں

    آواز مہیب سے گھومتا ہے

    سورج کے درخشاں باطن میں

    تاریکی کا پر ہول ہیولیٰ کودتا ہے

    شب کی اقلیم کے ہیکل پر

    کالا بادل اپنا بجلی کا سہ شناخہ لہراتا ہے

    خود سے مبارز اندیشہ

    سنگیں کہسار میں ڈھلتا ہے

    جس کی مخروطی چوٹی سے

    پاتال کی گہرائی کا خبط اچھلتا ہے

    فولادی پانی موجوں کی تلواروں سے

    پتھر کہ چٹانیں کاٹتا ہے

    آشوب وفور قدرت کا

    بحر ذخار کی تہ میں پلتا ہے

    طلبیدہ تولید پہ ساحل سے سرزن

    مخلوق کثیر الاعضا کا شیون

    تشکیل میں ہے عامل قوت کا منصوبہ۔۔۔

    کہرے سے ظاہر ہوتا ہے اک کشتی کا خاکہ

    مستول کے بل خاموشی سے جو

    طوفاں واصل ہوتا ہے

    مطلوب، نہاں خانے میں اپنے روح انسانی

    دہشت کی گود میں بالیدہ ہوتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے