سمندر کی بیتاب لہریں لپکتی جھپکتی
مری اور بڑھتی چلی آ رہی ہیں
ہواؤں کی یلغار سے ہر شجر
سرنگوں ہو رہا ہے
ہر اک رہ گزر
لحظہ لحظہ صدا دے رہی ہے
مگر میں کنارے پہ گم صم کھڑا ہوں
فضاؤں میں ہر سمت
صد رنگ تصویریں بکھری ہوئی ہیں
مگر میری آنکھوں میں رقصاں تہی منظری ہے
مرے چاروں جانب
قلم اور کاغذ پڑے ہیں
مگر ذہن میں میرے
کوئی کہانی نہیں ہے
کسی شعر کا بھی ہیولیٰ نہیں ہے
میں اس لمحہ شاید
کہیں اپنے اندر
اترتا چلا جا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.