Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلاش گم گشتہ

زاہد خان

تلاش گم گشتہ

زاہد خان

MORE BYزاہد خان

    یہ تمنا کا لاوا پگھل کر رہے گا

    وہ جو صدیوں سے میرے دل مضطرب میں دبا تھا

    وہ آنکھوں کے رستے بہے گا

    کہ بہنا ازل کو ابد سے ملاتا ہے

    پر کوئی ملتا نہیں

    کیا بچھڑنے کے امکان کو

    میری تغاروں میں بونے کا مقصد یہی تھا

    کہ میں تجھ سے دوری پہ

    قریہ بہ قریہ بچھڑنے کا نوحہ کہوں

    کیا کہوں کہ تو خاموشیوں کو بھی

    سانسوں کے تاروں پہ بجتی ہوئی

    دھن میں سنتا ہے

    کیسا معمہ ہے جو حل نہ ہونے کا سامان

    میرے خیالوں کی

    الماریوں میں سجاتا چلا جا رہا ہے

    مجھ کو قیدی کرو

    اور میری تلاطم میں بہتے سمندر کو

    آواز دو

    تاکہ میں تیری وسعت کا اندازہ کرتا چلوں

    آنکھ کی پتلیوں میں

    ہمارے بچھڑنے پہ تالی بجاتے ہوئے

    سب تماشائیوں کو بھی قیدی کرو

    تاکہ وہ بھی تو جانیں

    اس ان دیکھی قوت کا دکھ

    جو ہمیں ایک دوجے کو

    دوری پہ مجبور کرتی ہے

    پر وہ دکھائی نہیں دے رہی

    کیا دکھاوا ضروری ہے

    اس انبساط جہاں میں

    نہیں ہے اگر تو تصدق شعاری پہ مامور

    ہم کو بتائیں

    زمینی کہاوت پہ خندہ زنی کرنے والے

    بتائیں ہمیں

    وہ جو موجود ہے پر دکھائی نہیں دے رہا ہے

    کہاں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے