Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلاش

MORE BYجمیل الدین عالی

    وہ بچہ کہاں ہے

    جو کہہ دے کہ حضرت سلامت

    یہ سب لوگ ملبوس شاہی کا اقرار کرتے رہیں

    مجھ کو تو آپ ننگے نظر آ رہے ہیں

    وہ بچہ جو اتنی پرانی کہانی میں زندہ چلا آ رہا ہے

    ہمارے وطن میں بھی ہوگا

    ہمارے وطن میں بھی ہوگا

    ڈری اور سہمی مگر پھر بھی جاری یہ آواز دل چیرتی ہے

    ہمارے وطن میں بھی ہوگا

    ہمارے وطن میں بھی ہوگا

    میں درباریوں میں تو کیا نوکروں کے جلو میں بہت دور بیٹھا

    لباس شاہی کا مدح خواں تو اب بھی نہیں

    اشاروں کنایوں

    علامات سے یا خرافات سے

    کچھ نہ کچھ نظم میں کچھ نہ کچھ نثر میں بڑبڑاتا رہا ہوں

    مگر واں بھی یاں کا یہ افسانہ سب کو سناتا رہا ہوں

    وہ غالبؔ نہ ہو اور جالبؔ رہے پھر بھی ایسا ہی بچہ

    ہمارے وطن میں بھی ہے

    اور رہے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے