تلاش
میں ڈھونڈھتی ہوں
رحمت باراں
مٹی کی خوشبو
ہواؤں کے نغمے
جھرنے امڈتے ہوئے
بہتی ہوئی ندیاں
موسم باراں ہے
خوشبوؤں میں رچ بس کر
ہر پہر مہکتی ہے
جھرنے امڈتے ہیں
مدہوش ندیاں ہیں
میں بہتی جاتی ہوں
لیکن
سمندر کے آنے تک
قدم رک سے جاتے ہیں
گنہ گار ہے یہ بدن میرا
سمٹتا ہے لہروں میں
چمکتے ہوئے داغ کی طرح
پھر سے
ابھرتا ہے آنکھوں میں
ڈھونڈھتی ہوں میں
خالق کو
جو آ کے بھاری بدن یہ بدل ڈالے
پھول کر دے مجھے
اور میں
پھر سے پانی پہ
آہستہ آہستہ
بہنے لگوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.