Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلاش

MORE BYشفا کجگاؤنوی

    دلچسپ معلومات

    Dr. A.P.J.Abdulkalaam ko KHiraaj e aqiidat

    نہ جانے کیوں یہ لگ رہا ہے

    جیسے کھو گیا ہے کچھ

    کبھی یہ لگ رہا ہے

    جیسے ہم نے پا لیا ہے کچھ

    وہ کیا ہے جو کہ کھو گیا

    وہ کیا تھا جس کو پا لیا

    یہ بات مشتمل ہے

    ایک عرصہ‌ٔ عقیل پر

    قلندر ایک رو‌ نما

    ہوا تھا اک سبیل پر

    وہ پہلے علم و فن کی پوری

    پیاس کو جگاتا تھا

    سوال پوچھتا تھا اور

    تشنگی بجھاتا تھا

    وہ کہتا تھا کہ خواب دیکھو

    جاگتی ان آنکھوں سے

    وہ ہارنے کے قصے کو ہی

    پڑھتا تھا پڑھاتا تھا

    وہ کہتا تھا کہ جیت کے یہ واقعے

    پیام ہی تو دیتے ہیں

    مگر شکست جانے کتنے

    راستوں کے کچھ

    الگ الگ نشان دیتی ہے

    سمندروں کی گود میں

    وہ کھیل کر جوان ہوا

    اور اپنے علم و فن سے وہ

    جہاں پر ہی چھا گیا

    ہر ایک ملک جانے کب سے

    اس کا منتظر رہا

    مگر وہ ہند کا سپوت

    ہند میں رہا کیا

    وہ اپنے ملک کے تمام

    بچوں سے یہ کہتا تھا

    کہ کالا رنگ داغ

    ہو بھی سکتا ہے کسی جگہ

    مگر یہ رنگ فن جستجو لئے

    چراغاں ہے کسی جگہ

    نہ جانے ایسے کتنے فارمولے

    وہ جہاں کو ہے دے گیا

    وہ علم کا نقیب تھا

    وہ جہل کہ صلیب تھا

    وہ فہم کا رفیق تھا

    وہ مخلص و شفیق تھا

    وہ انفرادیت کا ایک جانا مانا نام تھا

    وہ انجذابیت کا ایک خوش نما پیام تھا

    مگر وہ شخص آج

    ہم کو چھوڑ کر چلا گیا

    ہے سانحہ یہ ملک کے لئے

    بہت بڑا مگر

    غلط نہ ہوگا اے شفاؔ

    میں بات یہ کہوں اگر

    کہ میں تو گم ہوں بس

    کسی نے اس ایک فکر میں

    کسے تلاش کر کے لاؤں

    اب میں اپنے ملک سے

    جسے نہ اپنے عہدہ اور رتبے کا غرور ہو

    جسے نہ اپنے علم کا ہنر کا کچھ سرور ہو

    جو آئے تو خزانہ علوم لے کے آئے اور

    جو جائے تو محبت عوام لے کے جائے بس

    بھٹک رہا ہے ذہن و دل

    تلاش ناگزیر کو

    اور آنکھ ڈھونڈھتی ہے بس

    اک ایسے بے نظیر کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے