طلب
سگریٹ
کبھی
بہت عزیز تھی
محبوب تھی
اور
ساتھ ہی
تم بھی
پھر دو حادثے
ایک دن ہی ہو گئے
چلی گئیں تم بھی
اور میں نے بھی سگریٹ چھوڑ دی
لیکن
اب بھی کبھی کبھی
کوئی کمی سی کھلتی ہے
نبض جب ڈوبنے سی لگتی ہے
جی چاہتا ہے ایسے میں
سگریٹ کے دھویں سے
دائرے بناؤں میں
کھوئے ہوئے پلوں کو زور سے پکاروں
اپنی طرف بلاؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.