Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تماشا

تبسم اعظمی

تماشا

تبسم اعظمی

MORE BYتبسم اعظمی

    حویلی کے بڑے دروازے پر آویزاں

    دونوں کیمرے ہر روز

    باہر کے مناظر دیکھتے رہتے ہیں حیرت سے

    مگر اندر کی دنیا بھی

    ہے کچھ باہر کے جیسی ہی

    یہاں کے بسنے والوں میں

    روابط بھی ہیں مستحکم

    عداوت بھی مسلسل ہے

    مکیں بالائی منزل کا

    ہمیشہ دوسری منزل کے باشندے پہ

    پہرہ تنگ رکھتا ہے

    کسی بھی طور من مانی

    نہ کرنے پائے یہ ہرگز

    بنا اس کی اجازت کے

    نہیں لے فیصلہ کوئی

    مگر دوجے کو بھی ضد ہے

    کرے گا خود سری یوں ہی

    فضا اس کی

    گھٹن آلود بھی ہے پر سکوں بھی

    گھٹا اور دھوپ دونوں

    آگے پیچھے چلتی رہتی ہیں

    کوئی کنکر جو اس کی جھیل میں گر جائے

    پہروں مضطرب رہتی ہیں لہریں

    اٹھا کرتے ہیں جزر و مد بھی رہ رہ کر

    ذرا جو گرم ہو موسم

    یہاں پر بہنے والے سرخ پانی کا

    بدلنے لگتا ہے تیور

    کبھی بس بھاپ بن کر

    جذب ہو جاتا ہے اندر ہی

    کبھی طوفان کی صورت

    سونامی کی طرح سب کچھ

    مٹا دیتا ہے اک پل میں

    درون خانہ سجتی رہتی ہے محفل

    تماشا روز ہوتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Word File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے