Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تماشے

نوید ملک

تماشے

نوید ملک

MORE BYنوید ملک

    سنا ہے اس نے تماشوں میں آنکھ کھولی تھی

    جو آج سب کو ہنساتا ہے مسخروں کی طرح

    قدیم دور کے کچھ نقش اس کے چہرے پر

    نئے زمانوں کے نوحے سنا رہے ہیں ہمیں

    جدید عہد میں کتنے تماشے ہو رہے ہیں

    ڈرون حملے دھماکے تباہی اور جنگیں

    ہم ان تماشوں کے ہر مسخرے کو جانتے ہیں

    تماشہ کرتے ہوئے قہقہے لگاتے ہوئے

    یہ مسخرے ہمیں جام اجل پلا دیں گے

    یہ ہونے والے تماشے ہمارے بچوں کو

    نہ جانے کون سے سرکس میں لا کھڑا کر دیں

    ہماری آنکھ سے مٹتے ہوئے حسیں منظر

    انہی تماشوں کے اندر کہیں بھٹک رہے ہیں

    related content

    نظم

    تماشائی بھی ظالم ہیں

    وہ ظالم

    فرح شاہد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے