مجھے کیا دیا ہے زندگی نے کس کو بتلاؤں
مری آنکھوں میں کچھ آنسو مرے ہونٹوں پہ کچھ آہیں
مری کنپٹیوں پر تجربوں کی کچھ سفیدی ہے
مری عینک کے عدسے میری بینائی پہ ہنستے ہیں
مگر اس عمر میں بھی میری نادانی نہیں جاتی
بہانے قربتوں کے مجھ کو جب بھی یاد آتے ہیں
تو اپنے آپ کو الزام ان کی لاگ کا دے کر
میں ہر وابستگی کو خود فریبی کہہ کے ہنستا ہوں
یہ میری سادگی دیکھو کہ امید اب بھی ہے لیکن
کوئی عہد وفا کی جرأت اظہار کیا مانگے
تمنا سر بہ زانو اپنے وعدوں پر پشیماں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.