تناسخ
جب ایک سورج غروب ہوتا ہے
کم نظر لوگ یہ سمجھتے ہیں
اب اندھیرا زمیں کی تقدیر ہو گیا ہے
زمانہ زنجیر ہو گیا ہے
انہیں خبر کیا
کہ مہر و ماہ و نجوم سارے
تو روشنی کے ہیں استعارے
طلوع کا دل فروز منظر
غروب کا دل شکن نظارہ
ازل سے اس روشنی کا پرتو ہے
جو مسلسل سفر کے عالم میں
ہر مکاں لا مکاں کو اپنے جلو میں لے کر
رواں دواں ہے
یہ رات اور دن
ہر ایک ظاہر ہر ایک باطن
ہر ایک ممکن
اسی تسلسل کا زیر و بم ہے
نگار فطرت کا حسن رم ہے
افق افق پر یہی رقم ہے
کہ جو عدم ہے
وہ زندگی کا نیا جنم ہے
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 275)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.