تنہا
اک شاخ سے پتا ٹوٹ گرا
اور تو نے ٹھنڈی آہ بھری
اک شاخ پہ کھلتا شگوفہ تھا
تو اس سے بھی بیزار سی تھی
تو اپنے خیال کے کہرے میں
لپٹی ہوئی گم سم بیٹھی تھی
تو پاس تھی اور میں تنہا تھا
میرے دل میں تیرا غم تھا
تیرے دل میں جانے کس کا
ہم دونوں پاس تھے اور اتنے
انجان ہوا کا ہر جھونکا
اک ساتھ ہی ہم سے کہتا تھا
''اے راہ عشق کے گمراہو
تم دونوں کتنے تنہا ہو''
لیکن یہ اسے معلوم نہ تھا
ہم ایک تھے ایک تھے ہم دونوں
ہم ایک ہی دکھ کے مارے تھے
دونوں کے دھڑکتے سینوں میں
صرف ایک ہی درد سلگتا تھا
لیکن یہ اسے معلوم نہ تھا
کہتا رہا وہ تو یہی ہم سے
''اے راہ عشق کے گمراہو
تم دونوں کتنے تنہا ہو''
- کتاب : sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 53)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.