Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی

MORE BYفرزانہ سبطین فرزی

    اپنی تنہائی مجھے اچھی لگی

    میں نے چاہا ہے اسے

    اور پایا بھی اسے

    اپنے روز و شب میں اکثر ہے بسایا بھی اسے

    اسی نے دی ہیں مجھ کو ایسی خلوتیں

    جن میں رہ کر

    میں کبھی تنہا نہیں

    ساتھ میرے انگنت ایسے احساسات ہیں

    جن سے حاصل ہے

    مری تنہائیوں کو اک سکوں

    اک رفاقت

    غم گساری

    رہنمائی

    رہبری

    پا کے میں احساس کے اس قرب کو

    رہ کے تنہا بھی نہیں تنہا رہی

    میری تنہائی مری ہمدم مری دم ساز ہے

    اس کے خال و خط سے میں اچھی طرح واقف نہیں

    نام بھی مخصوص اس کو

    کوئی دے سکتی نہیں

    پھر بھی اس سے میں بہت مانوس ہوں

    سینکڑوں سینوں کی دھڑکن

    سینکڑوں آواز کو

    سن رہی ہوں اس طرح

    جیسے اک نغمہ کوئی

    یا ہو بہتے پانی کا اک شور سا

    جس کے شور و غل میں اب

    کھو گئی جانے کہاں

    مجھ کو تنہائی مری اچھی لگی

    پیاری لگی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے