Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی کا سفر نامہ

انجم سلیمی

تنہائی کا سفر نامہ

انجم سلیمی

MORE BYانجم سلیمی

    شام ہوتے ہی گھر مجھ سے چھوٹا پڑ جاتا ہے

    میں رستوں کی بد دعا پر نکلا ہوں

    جہاں آنکھوں کو چہرے کمانے سے فرصت نہیں

    لگتا ہے تنہائی مجھ سے اوب گئی ہے

    سانسیں میلی ہو رہی تھیں

    مٹی نے مجھے پھول بنا دیا

    خوشبو ہوا کی دوست ہو جائے

    تو بے رنگے لوگ رنگ رنگ کی باتیں

    کرتے ہی ہیں

    (وہ خواہ کتنے بھی چھوٹے ہو جائیں

    اچھا موسم ان پر کبھی پورا نہیں آتا)

    بد زبانوں کو معلوم نہیں

    عریانی صرف آنکھوں پر جچتی ہے

    میں زمین پر گرا ہوا چاند ہوں

    قدموں سے پہلے دیوار مجھے پھلانگ رہی ہے

    منڈیر پر دھرا چراغ مجھ سے زیادہ روشن ہے!

    میں بھی تو میں ہوں

    ایک گناہ کے عوض اپنا ساری نیکیاں

    خرچ کر بیٹھتا ہوں

    خاموشی کے خالی بدن میں

    کوئی دھن مجھے گنگناتی رہتی ہے

    اداسی اور کہاں رہے

    کاش خدا مجھے دیکھ رہا ہو!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے