تنہائی
پتے اپنے سایوں میں کیا ڈھونڈتے ہیں
ڈھونڈتے ڈھونڈتے
شاخ سے ٹوٹ کے
اپنے ہی ان سایوں پر گر جاتے ہیں
نیلی چڑیا
شام کی نیلی روشنیوں میں
بھیگے پر پھیلاتی ہے
پر پھیلانے کی لذت سے
خواب زدہ ہو جاتی ہے
بھولے بسرے سپنے دیکھتی
آنکھیں موندتی آنکھیں کھولتی
چپکے سے سو جاتی ہے
- کتاب : pushtara (Pg. 216)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.