Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی تمہیں یاد کرتی ہے

بسمل دہلوی

تنہائی تمہیں یاد کرتی ہے

بسمل دہلوی

MORE BYبسمل دہلوی

    ادب سے جھک کے عقیدت بھری نگاہوں سے

    فلک نے تم کو سر شاخسار دیکھا ہے

    مہ تمام نے عکس رخ تجلی میں

    قدم قدم پہ تمہیں جلوہ بار دیکھا ہے

    خود اپنے سایہ سے ڈر کر بدن چرائے ہوئے

    تمہیں ستاروں نے دیوانہ وار دیکھا ہے

    شفق نے تم کو اکیلے میں کسمسائے ہوئے

    ہزار بار نہیں لاکھ بار دیکھا ہے

    خود اپنے حسن کی تنویر میں نہائے ہوئے

    سحر نے تم کو سراپا بہار دیکھا ہے

    تمہیں چمن میں ٹہلتے ہوئے اداؤں سے

    گلوں نے دیکھا ہے اور بار بار دیکھا ہے

    نسیم صبح کی اٹھکھیلیوں نے روز و شب

    شرارتوں سے تمہیں ہمکنار دیکھا ہے

    مگر قریب سے اس روز تم کو بسملؔ نے

    بس ایک بار فقط ایک بار دیکھا ہے

    سمجھ لو پھر مجھے تم التفات کے قابل

    بنا دو میری خوشی کو حیات کے قابل

    تمہارے رس بھرے ہونٹوں کی مسکراہٹ کو

    شب دراز کی تنہائی یاد کرتی ہے

    حیا کے سایہ میں گفتار کی حلاوت کو

    جواں امنگوں کی رعنائی یاد کرتی ہے

    نگاہ ناز سے آئی تھی جس میں رنگینی

    تمہیں وہ انجمن آرائی یاد کرتی ہے

    نظر کی گود میں پھر ایک بار آ جاؤ

    دل گرفتہ کی انگڑائی یاد کرتی ہے

    تمہیں سنورتے ہوئے آئنے میں ہنستے ہوئے

    مرے خیال کی گہرائی یاد کرتی ہے

    میں جانتا ہوں جوانی کی لغزشیں کیا ہیں

    شب وصال کی دل کش گزارشیں کیا ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے