Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنخواہ کی تاریخ

فاروق نور

تنخواہ کی تاریخ

فاروق نور

MORE BYفاروق نور

    چند کتابیں اک بیوی دو بچے ہیں

    کیا کیا کچھ اس چھوٹی سی دنیا میں ہے

    اس چھوٹی سی دنیا کا میں حاکم ہوں

    بیوی بچے سب میرے محکوم ہیں پر

    گھورتے رہتے ہیں یہ اپنے حاکم کو

    حسرت یاس بھری نظروں سے شام و سحر

    چھوٹی چھوٹی آنکھوں میں ہیں خواب بڑے

    ان بڑے خوابوں کو جب میں سنتا ہوں

    حیرت کے عالم میں سر کو دھنتا ہوں

    آنے والی ہے تاریخ جو تنخواہ کی

    سوچتا ہوں اس ماہ وہ سب کچھ لے لوں گا

    جن کے خواب سجا رکھے ہیں بچوں نے

    بیوی کی تاکید ہے جن کے بارے میں

    گھر کے کچھ سامان جو اب کے لینے ہیں

    تیل مسالے اور راشن بھی لانا ہے

    بجلی کا بل گیس سلنڈر دودھ کا خرچ

    بچوں کے اسکول کے جوتے لینے ہیں

    امی اور ابو کی دوائی لانی ہے

    اور بھرنی ہے فیس بھی ساری ٹیوشن کی

    چند کتابیں اپنی بھی بلوانی ہے

    جن کے کچھ نئے ایڈیشن آئے ہیں

    میر و غالب کے شعروں کی کچھ شرحیں

    منٹو اور بیدی کے کچھ افسانے ہیں

    فاروقیؔ کی اور حنفیؔ کی تنقیدیں

    کچھ سیرت کچھ قرآں کی تفسیریں ہیں

    لیکن جب تنخواہ کی آتی ہے تاریخ

    تب مجھ کو احساس یہ ہونے لگتا ہے

    یہ تنخواہ جو اب کے ملنے والی ہے

    یہ ملنے سے پہلے ہی بٹ جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے