تقاضا
خرمن احساس پر بجلی گراتے جائیے
عشق کے بیدار شعلوں کو بجھاتے جائیے
جس نے بخشا تھا ضمیر روح کو راز حیات
ہاں اسی انداز سے پھر گنگناتے جائیے
بارش غمہائے پیہم سے فضا ہے سوگوار
آپ جاتے ہیں تو دم بھر مسکراتے جائیے
عشق کے سینے میں مدھم ہو رہی ہے روشنی
اک ذرا اس شمع کی لو کو بڑھاتے جائیے
کھا رہا ہوں پھر فریب کائنات رنگ و بو
یہ نقاب وہم آنکھوں سے اٹھاتے جائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.