Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترک تعلق

MORE BYساجد رئیس وارثی

    گر تعلق ہی ترک کرنا تھا

    مجھ سے پھر پیار کیوں کیا تو نے

    مسکراتی لجاتی آنکھوں سے

    ایک اقرار کیوں کیا تو نے

    میں نے کب تیرا پیار مانگا تھا

    میں نے کب تیری آرزو کی تھی

    میں تو خاموش تھا فلک کی طرح

    میں نے کب تیری جستجو کی تھی

    تو نے خود مسکراتی آنکھوں سے

    مجھ کو آواز دے کے چونکایا

    میرے نازک ناآشنا دل کو

    حسن کا ساز دے کے چونکایا

    اب وہ قسمیں وہ عہد وہ وعدے

    جانے کیا ہو گئے خدا جانے

    وہ جنوں خیز آتشی جذبات

    اب کہاں کھو گئے خدا جانے

    جانے کیوں اب تری حسیں آنکھیں

    میری جانب کبھی نہیں اٹھتی

    جانے کیوں اب حسین گالوں پر

    پھول کی پنکھڑیاں نہیں کھلتی

    گر تعلق ہی ترک کرنا تھا

    کاش پہلے ہی کہہ دیا ہوتا

    آج میں اپنی زندگانی سے

    اس قدر دور نہ ہوا ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے