Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترسیل

بلراج کومل

ترسیل

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ اچھا یا برا کچھ بھی نہیں ہے

    تقریب ولادت ہو یا ہنگام دم مرگ

    اک لمحے کو تصویر میں ڈھلنا ہے وہ ڈھل جاتا ہے آخر

    وہ نغمہ ہو یا گریہ یا انداز تکلم

    سب عکس ہیں اسرار فسوں کار کے شاید

    یکساں ہیں مکافات کی یورش میں سبھی رنگ

    سرگوشیاں کرتے ہیں گزر جاتے ہیں آنکھوں کے جہاں سے

    پیمانۂ جاں سے

    کیا جھوٹ ہے کیا سچ ہے کسے کون بتائے

    سب شور سلاسل میں اتر آئے ہیں کچھ سوچ رہے ہیں

    تصویر کے دو رخ تھے کبھی سنتے ہیں اب لاکھ ہوئے ہیں

    انسان یا حیوان یا بے جان کوئی نام نہیں ہے

    اک رقص تموج ہے شبیہوں کا ہیولوں کا صداؤں کا فراموش دلوں کا

    اس راہ سے گزرے تھے تمہیں روک لیا اپنا سمجھ کر

    باتیں بھی ہوئیں تم کو ذرا دیر کو سینے سے لگایا

    آنکھوں میں دل و جاں میں بسایا

    جاؤ گے تمہیں جانا ہے معلوم تھا مجھ کو

    سچ یہ ہے کہ تنویر ملاقات سے روشن تھا یہ لمحہ

    سچ یہ ہے کہ سر راہ چراغ اس نے جلایا

    سچ یہ ہے کہ بے ساختہ جذبات سے روشن تھا یہ لمحہ

    امروز یہ میرا تھا، مگر میری دعا ہے

    یہ لمحہ ہم دونوں کے امکان کا محور

    کل بھی یہ کرے دونوں کو ہم دونوں کو سرشار منور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے