تسلی
اپنی اپنی راہوں پر مدت تک چلتے چلتے
آج اچانک اک چوراہے پر جو تم سے میل ہوا
تو میں نے تیری گہری آنکھوں میں جھانکا
اور چونک اٹھی
ان میں تپتے صحراؤں کا بسیرا تھا
اور دور دور تک ویرانے تھے
ریت کے دھندلے دھندلے بادل اڑتے پھرتے تھے
لیکن میں نے ایک لمحے کو یہ منظر بھی دیکھ لیا
کہ تپتے جلتے صحراؤں میں
میرے نام کا اک آنسو، اک ٹھنڈا میٹھا نخلستان بھی اگا ہوا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.