تسبیح اور زنار
زنار سے تسبیح کی پھر کیسے نبھے گی
یہ اس سے پریشان ہے وہ اس سے پریشاں
کچھ ابر ستم ایسا مسلط ہے فضا پر
انسان کو انسان سمجھتا نہیں انساں
مسجد سے برہمن کو ہے عابد کو بتوں سے
نفرت کے دیوں سے ہے ہر اک گھر میں چراغاں
مغرب کی سیاست نے تو دنیا ہی بدل دی
زنار چمکدار نہ تسبیح درخشاں
ایمان کے محور سے رضیؔ دونوں جدا ہیں
گیتا وہاں بکسوں میں یہاں طاق میں قرآں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.