زمیں گھومتی ہے
زمیں کے بدن پر
فضا کی ردا ہے
فضا کی حدوں سے پرے
پھر خلا ہے
فضا اور خلا میں
خدا ہی خدا ہے
جو سب جانتا ہے
کہ اس کی ہی لکھی ہوئی اولیں لوح پر
(آدمی (کے گناہوں کا قصہ لکھا ہے
اسی کے جلائے ہوئے دوزخوں میں
بھڑکتی ہوئی آگ کی
تیز نیلی زباں گا رہی ہے
اسی کے اتارے ہوئے سب صحیفوں کی
ہر تیسری سطر بتلا رہی ہے
کہ اس کو پتا ہے
گناہوں کی لذت کو وہ جانتا ہے
خلا سے ادھر
گھومتی اس زمیں پر
گناہوں کی لذت کو
ام خطوبہ کی میٹھی زباں نے چکھا ہے
کہ جس کے بدن میں
چھپی جنتوں کی کھلی راحتوں کا مزا ہے
کہ جس کے سدا گرم بستر کی
ہر ایک سلوٹ میں
کتنے ہی مردوں کا ایمان
ٹھنڈا پڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.