تصویر
ہوں اک عرصے سے کوشش میں
کہ میری ادھ بنی تصویر
اپنے پایۂ تکمیل تک پہنچے
کئی خط کھینچ رکھے ہیں
بنانا چاہتی ہوں
کچھ حسیں چہرے
اچھلتے کودتے ہنستے ہوئے
بچوں کے بھی خاکے
مگر جب ان کے ہونٹوں پر
تبسم کھینچنا چاہوں
تو کچھ چہرے ابھرتے ہیں
کہ ان کی جلتی آنکھیں
جن میں آمیزش دکھوں کی ہے
سوال عدل کرتی ہیں
وہ اک فریاد کرتی ہیں
میں ان معصوم چہروں سے
کہوں بھی کیا
مرے ہاتھوں کی لرزش
سلب کر لیتی ہے میرا فن
میں ان کے رو بہ رو
ہونے سے ڈرتی ہوں
ادھوری سی مری تصویر
پوری ہو نہیں پاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.