Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تصویر کا دوسرا رخ

ظفر احمد صدیقی

تصویر کا دوسرا رخ

ظفر احمد صدیقی

MORE BYظفر احمد صدیقی

    اے کہ دل تیرا ہے فکر بادۂ گلفام میں

    زہر بھی ہوتا ہے اکثر خوب صورت جام میں

    اے کہ سینہ میں ترے ارمان گل ہے بے قرار

    دیکھنا بیداد نوک خار سے بھی ہوشیار

    اس سکوت عارضی پر خوش نہ ہو جانا کہیں

    تو نے مد و جزر موجوں کا ابھی دیکھا نہیں

    کر نہ دے خیرہ تری نظروں کو تزئین غلاف

    ہاں اسی پردہ میں ہے اک تیغۂ خارا شگاف

    باعث دل بستگی الفاظ کا جادو نہ ہو

    دیکھ لفظوں میں نہاں دم کا کوئی پہلو نہ ہو

    ہے تری تشنہ لبی کو آرزوئے جوئے آب

    جستجو تیری نہ ہو وارفتۂ دشت سراب

    ہے نظر افروز اگرچہ جلوۂ برق تپاں

    خرمن دہقاں سے لیکن پوچھ اس کی داستاں

    آگ سے بچ کام میں لا قوت تمئیز کو

    کہہ نہیں سکتے ہیں سونا ہر چمکتی چیز کو

    شعلۂ بے باک بھی ہے مطلع انوار بھی

    شمع کی فطرت میں غافل نور بھی ہے نار بھی

    خوبیٔ آغاز ہی پر دل نہ ہو جائے نہاں

    تلخی انجام کا بھی دل میں کر لیتا خیال

    پی نہ جانا بادۂ عشرت کا جام خوش گوار

    ہے بہت تکلیف دہ اعضا شکن اس کا خمار

    ظاہری حالت پہ ہرگز کر نہ باطن کا قیاس

    خوبیٔ تن پر دلالت کر نہیں سکتا لباس

    ہے دل سادہ ترا وارفتۂ حسن حجاب

    زشت روئی کا کہیں پردہ نہ ہو رنگیں نقاب

    ہو نہ جائے معتقد دل ظاہری تنویر کا

    دیکھ لینا دوسرا رخ بھی ذرا تصویر کا

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے