توہم
ان کے لہجے میں وہ کچھ لوچ وہ جھنکار وہ رس
ایک بے قصد ترنم کے سوا کچھ بھی نہ تھا
کانپتے ہونٹوں میں الجھے ہوئے مبہم فقرے
وہ بھی انداز تکلم کے سوا کچھ بھی نہ تھا
سیکڑوں ٹیسیں نظر آتی تھیں جس میں مجھ کو
وہ بھی اک سادہ تبسم کے سوا کچھ بھی نہ تھا
سرد و تابندہ سی پیشانی وہ مچلے ہوئے اشک
دن میں نور مہ و انجم کے سوا کچھ بھی نہ تھا
تند آہوں کے دبانے میں وہ سینے کا ابھار
ایک یوں ہی سے تلاطم کے سوا کچھ بھی نہ تھا
میں نے جو دیکھا تھا، جو سوچا تھا، جو سمجھا تھا
ہائے جذبیؔ وہ توہم کے سوا کچھ بھی نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.