Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تذبذب

MORE BYمحمد اویس ملک

    ہو تو سکتا ہے کسی دیو کے جیسے میں بھی

    لے اڑوں تجھ کو کہیں دور کی دنیاؤں میں

    دل کی دیواروں میں لو تیری مقید کر کے

    تشنہ آشاؤں کے قلعے کو منور کر لوں

    خواب دیرینہ کی تعبیر بنا کر تجھ کو

    اپنی آنکھوں کے کواڑوں میں مقفل کر لوں

    ساری دنیا کی نگاہوں سے چھپا کر تجھ کو

    لے اڑوں رینگتے بل کھاتے ہوئے رستوں پر

    جو پہاڑوں کے بدن کاٹ کے اوپر کی طرف

    سبز کائی سے اٹے محلوں پہ جا رکتے ہیں

    خود غرض ہو کے تجھے قید میں رکھوں ایسے

    ذی نفس کوئی نہ ہو چار چفیرے تیرے

    اپنی تنہائی کی وحشت کو مٹانے کے لئے

    ڈھونڈ پائے نہ کسی کو تو سوائے میرے

    صرف اک میں ہوں اور اک تو ہو رفاقت کے لئے

    ماسوا میرے نہ ہو کوئی محبت کے لئے

    لیکن اے پھول صفت دیکھ کے صورت تیری

    سوچتا ہوں کہ اگر باغ جہاں سے تجھ کو

    توڑ بھی لوں گا تو تو کیسے جیے گی آخر

    رنگ ہا رنگ مہکتے ہوئے پھولوں سے پرے

    دور افتادہ پر اسرار خرابے میں قیام

    درد کے پھیلتے سائے میں کہاں ممکن ہے

    تجھ تر و تازہ کا خوش رہنا چٹکنا کھلنا

    میری ویران سرائے میں کہاں ممکن ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے