تذبذب
سچ بتاؤ
جو کتابوں میں لکھا ہے
کیا وہ سب تم نے کہا ہے
جب اذیت جسم سے رسنے لگے گی
جب دعا کو اٹھنے والے ہاتھ
شل ہونے لگیں گے اور
شل ہوتے ہوئے ہاتھوں کو
کاٹ ڈالا جائے گا شانوں سے میرے
جب ثنا کی صوت
پھونک ڈالے گی لبوں کو
آرزو میں آبلوں سی
آنکھیں
نیزے پھوڑ دیں گے اور
گلا بنجر زمیں سا
کچھ نہ دے گا
دست صدا میں
کاٹ ڈالے گا کوئی سر دھڑ سے میرا
تم
سمٹ کر رنگ و بو میں
خاک و خوں میں
صور پھونکوگے
کن کہو گے
کیا تمہارا ہی کہا ہے
جو کتابوں میں لکھا ہے
سچ بتاؤ
- کتاب : Bayazain Kho Gayee Hain (Pg. 50)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vag Devi Parkashan, Biconer (Rajisthan) (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.