تم نے سنا
موسم نے سبزے کی زبانی کیا کہا؟
''یہ نہیں ان کی جگہ''
یہ بھی کہا کہ
''مطربوں کا طائفہ
ان کے لیے ہے صرف جن کا سامعہ
معتقد ہے صبح نو کے طربیہ الحان کا''
اور طائروں نے یک زباں
اس بات کی تصدیق کی
گردن ہلائی ساق پر
ہر پھول نے
اور پیٹھ دے کر اپنی خوشبو روک لی
منہ موڑ کر شاخوں نے روکی ہے ہوا
کترا کے گزری ہے روش دیکھو سحر
جو تھی ہماری دوست
اب ہم کو نہیں پہچانتی
کیا کر رہے ہیں ہم یہاں؟
اٹھو چلو!
کچھ ہے ہمارا بھی وقار
دیکھو! اشارے سے بلاتا ہے ہمیں وہ ریگ زار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.