ٹیڑھا آنگن
حسن کا دعویٰ اور یہ بچپن
ناچ نہ جانے ٹیڑھا آنگن
یہ جو گلوں کے چاک ہیں دامن
خاروں سے کچھ ہو گئی ان بن
ترچھی نظریں تیکھی چتون
دور جوانی خاص ہے سیزن
اس کی طرف بھی میری طرف بھی
دل بھی نکلا تھالی کا بینگن
عشق نے وہ پر کیف بنایا
میں ہوں منورہ وہ ہیں کلفٹن
الفت کی یوں ریل چلے گی
حسن کے ڈبے عشق کا انجن
میں بھی فوجی وہ بھی فوجی
میں بھی اٹینشن وہ بھی اٹینشن
ناصح مجھ کو سمجھاتا ہے
دانا ہو کر عقل کا دشمن
زلف میں دل کو پھانس رہی تھی
خود ہی الجھ کر رہ گئی زلفن
اپنے دل کا حال عجب ہے
جب سے کی ہے ان کی ٹیوشن
دونوں خوشی سے پھول رہے ہیں
وہ ہیں ڈنلپ میں ہوں مچلن
گرمی میں اس شان سے آئے
ہاتھ میں پنکھا دوش پہ اچکن
مجھ کو ہے دھڑکا تو یہی ہے
آپ نہ سن لیں دل کی دھڑکن
جب سے پاکستان وہ آئے
ہٹ گئی ان کے در سے چلمن
حسن میں وہ مشہور ہیں ایسے
قوالوں میں جیسے کلن
اللہ اللہ عشق کے تیور
آہا آہا حسن کی چتون
دل پر شب خوں مارنے والے
ارمانوں کی دیکھ لے پلٹن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.