Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹیڑھا سوال

راج نرائن راز

ٹیڑھا سوال

راج نرائن راز

MORE BYراج نرائن راز

    میز کے اوپر رکھے تھے کانسے کے بندر

    کمرے میں تھا ایک دھندلکا ہلکا ہلکا

    میں نے دیکھا

    اک بندر تھا ہاتھ رکھے اپنی آنکھوں پر

    اک ہونٹوں پر

    اک کانوں پر

    ایک ہنسی ہونٹوں پر آئی

    گونج ابھی باقی تھی اس کی

    میں نے آنکھیں مل کر دیکھا

    آنکھوں پر سے ہاتھ ہٹائے بندر مجھ کو گھور رہا ہے

    یوں گویا ہے

    کیسی اچھی نسل تھی جس نے میرے ہاتھ رکھے میری آنکھوں پر

    کیسی اچھی نسل تھی جس نے چاہا میں نہ برائی کوئی دیکھوں

    ناقص منظر بن نہ سکے کانٹا آنکھوں کا

    نیک بنوں میں

    میں نے دیکھا

    دوسرا بندر ہونٹوں پر سے ہاتھ ہٹائے میری جانب دیکھ رہا ہے

    یوں گویا ہے

    کیسی اچھی نسل تھی جس نے میرے ہاتھ رکھے میرے ہونٹوں پر

    کیسی اچھی نسل تھی جس نے چاہا کوئی لفظ برا نہ کہوں میں

    نیک بنوں میں نیک رہوں میں

    میں نے دیکھا

    تینوں بندر یوں گویا ہیں

    ایک زمانہ بعد اب ہم نے

    آنکھیں کھولیں جنت بدلی بدلی سی دنیا کی دیکھی

    لب کھولے ہیں لفظوں کی لذت سے لب محظوظ ہوئے ہیں

    لفظ سنے شیریں لفظوں کا سحر عجب ہے

    لیکن

    اب ہم کو پہچان نہیں ہے

    کیا اچھا ہے اور برا کیا

    تم بتلاؤ

    ساری برائی ختم ہوئی کیا

    کیا دنیا گھر ہے نیکی کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے