Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے نینوں کی خیر

شائستہ حبیب

تیرے نینوں کی خیر

شائستہ حبیب

MORE BYشائستہ حبیب

    میں جب پلکوں کے دروازوں پہ اتروں تو روشنیوں سے جھولی بھر لوں

    یہ سارے انوکھے دکھ بھرے دن

    میرے حافظے کی تختی سے مٹ مٹ جائیں گے

    اک پاگل امنگ بھرا دن ہوگا

    جب تو اندھیروں کی بستی سے نور کے رستے پر چلتا ہوا

    شہر میں اپنی آمد کا اعلان کرے گا

    تب سارے پرندے اپنے گھونسلوں سے باہر آ کر تمہیں سلامی

    دیں گے

    اپنی خوشی بھری چہکاروں سے

    شہر کے سارے اچھے لوگ تمہیں ضیافتیں دیں گے

    تم ضرور جانا ان کے دلوں کو ٹٹولنے کے لئے

    کہ اس سے اچھا موقع ان کو پرکھنے کا اور نہیں ملے گا

    سارے بادل جھک کر تمہیں دیکھیں گے

    تم ضرور بھیگنا ان کی پھواروں میں کہ تمہیں بارش میں بھیگنا اچھا

    لگتا ہے

    بستی کی ساری لڑکیاں تمہاری آمد پر رقص کریں گی

    تم ان کے پاؤں کی رفتار ضرور دیکھنا

    مگر ان میں ایک لڑکی دیوانہ وار ناچ رہی ہوگی

    تم اس کو آنے دینا

    اپنے قدموں کے اوپر

    کہ وہ اپنی خوشیوں کا قرض

    تمہارے قدموں میں مٹی کا ڈھیر ہو کر اتارے گی

    تم اس کو کبھی نہ اٹھانا

    تمہارے آنے کے بعد ہی تو وہ اپنی نیند پوری کرے گی

    کہ جب تم نہیں تھے

    تو نین جگتے تھے اس کے تمہارے سارے رستوں پر

    اب تم سورج بن کر چمکنا اور مٹی کے اس ڈھیر کو کندن کر دینا

    اپنے ہاتھوں کی جنبش سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے