Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری یاد میری بھول

صابر دت

تیری یاد میری بھول

صابر دت

MORE BYصابر دت

    تیرے خوابوں کے دریچوں سے ہٹا کر پردے

    کیوں جگاؤں تری خوابیدہ تمناؤں کو؟

    میرے ارمان سسکتے رہیں میرے دل میں

    اور خبر تک نہ ملے شہر کی سلماؤں کو

    ہائے وہ میرے خیالوں کی درخشاں وادی

    جانے کیوں چاند ستاروں کی تمنا کی تھی

    اٹھ گئی ہوگی یوں ہی آنکھ مری تیری طرف

    لوگ کہتے ہیں سہاروں کی تمنا کی تھی

    اس سے پہلے نہ خبر تھی مجھے میری محبوب!

    زلف کے خم میں سیہ مار چھپے ہوتے ہیں

    جن کو سب کہتے ہیں گلشن کی مہکتی کلیاں

    ان کے دامن میں بھی کچھ خار چھپے ہوتے ہیں

    کچھ نہیں اس کے سوا اور تمنا میری!

    وقت کے ساتھ ہر اک زخم کو بھر جانے دے

    پھر میں سمجھوں گا مری ہار مری ہار نہیں

    چند لمحوں کی ہے یہ زیست گزر جانے دے

    تیرے خوابوں کے دریچوں سے ہٹا کر پردے

    کیوں جگاؤں تری خوابیدہ تمناؤں کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے