تیرے ماتم میں مجھ سے کہتے ہیں
دھڑکنیں دل کی جا پہنچتی ہیں
جانے والے جہاں پہ رہتے ہیں
اپنی دنیا سے ان کی دنیا تک
تیز دھارے اثر کے بہتے ہیں
سوگ جتنا یہاں ہے جن کے لئے
اتنے ہی دکھ وہاں وہ سہتے ہیں
کیا غلط تھی وہ میری بیتابی
کیا یہ سچ ہے جو لوگ کہتے ہیں
میں نے رو رو کے تجھ کو یاد کیا
تجھ کو مضطر کیا کہ شاد کیا
میں نے چاہا کہ بھول جاؤں تجھے
دل کو سو سو طرح سے سمجھایا
دل نہ اٹھتا تھا تیری تربت سے
منتیں کرکے میں اٹھا لایا
گھر میں بیٹھا تو تیری باتوں کو
مجھ سے دیوار و در نے دہرایا
چھوڑ کر گھر رواں دواں بھی رہا
چین لیکن کہیں نہیں پایا
کبھی بھولے سے غم جو بھول گیا
جیسے زندہ ہے تو دھیان آیا
ہائے پھر میں نے تجھ کو یاد کیا
تجھ کو مضطر کیا کہ شاد کیا
ہم نشینی کی عمر کو کوتاہ
کر دیا گو تری شتابی نے
تیری صورت کو بھولنے نہ دیا
رخ ماضی کی بے نقابی نے
لذت کاروبار گم کر دی
خانۂ شوق کی خرابی نے
یہ تماشا عجیب ہے کہ کبھی
کسی دنیا کی کامیابی نے
اتفاقا جو دل کو شاد کیا
میں نے تجھ کو تڑپ کے یاد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.