ٹھہر سکے گا
جذبات
وقت کے بدلتے دھارے کے ساتھ
آتے ہیں پروان چڑھتے ہیں
ڈھلتے ہیں اور پھر مر جاتے ہیں
بالکل ایک انسان کی طرح
کسی جذبے سے
حیات جاوداں کی امید رکھنا
ہر جذبہ کبھی نہ کبھی
مر جاتا ہے
ٹھیک اسی طرح
جیسے کبھی نہ کبھی ہر انسان
ٹھنڈے مردار گوشت کے
ایک ڈھیر میں ضرور تبدیل ہو جاتا ہے
تمہارا پیار بھی میرے لئے
ایک نہ ایک دن ختم ہو جانا ہے
مگر کیا
یہ میرے ختم ہونے تک ٹھہر سکے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.