تم پتنگ بن کے ہواؤں میں تیرتی پھرو
اور ڈور مرے ہاتھوں کو کاٹتی رہے
پر پر زخمی اور آنکھیں تیرے رنگوں میں الجھی رہیں
لہو بہتا رہے
اور آس تجھے چاہنے کی
آسمان بن کے ترے چاروں طرف بکھر جائے
شام اترے تو تیری آنکھوں کا رنگ
مجھے اپنی پناہ میں سمیٹ لے
اور تیری راہوں پر میرا اک اک لمس بکھیر دے
تیری راہوں کا کچھ پتا تو ہوگا
اور تیرے وقت کی کوئی منزل تو ہوگی جان
(۲)
ایک میں تنہا ایک وہ تنہا
ایک وہ جس سے میں تمہاری کتھا کہتا ہوں
ایک وہ جو کسی کی کتھا سے مجھ میں زندہ
اور تم تنہا
لو یہ بھی کوئی بات ہوئی تم نے کہا
ہاں یہ باتیں اور ان باتوں کے نکیلے کنگرے
جب تیری جان میں اٹکتے ہیں
تو تمہارے ناخنوں میں ایسی شفق دہکتی ہے
جو سن نہ سکے کچھ کہہ نہ سکے
تب میری امنگوں پر اک آگ لہراتی ہے
اور میں تجھے ان خود رو جنگلی پھولوں سے تشبیہ دیتا ہوں
جو صرف اپنی وحشت میں زندہ رہتے ہیں
(۳)
زخم کھل گئے ہیں جاناں
اور ہوائیں چاروں طرف سے امڈی پڑی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.