ٹیپو سلطان
نظر سے آج جو گزری ہیں چند تصویریں
وہ دل پہ نقش ہیں جیسے لہو کی تحریریں
بسی ہے جنگ سرنگا پٹام آنکھوں میں
کسی شہید پہ سایہ کئے ہیں شمشیریں
غلام قوم تجھے کچھ حیا بھی آتی ہے
ہیں تیرے چاند یہ خاک افگنی کی تدبیریں
ترا چراغ سر شام بجھ گیا لیکن
سحر کے بھیس میں پھیلیں گی اس کی تنویریں
مرے شہید ترے نام پاک سے قومیں
کریں گی آیۂ حب وطن کی تفسیریں
پیام سعیٔ سرافرازیٔ وطن ہے تو
شہید و غازی و جرار و صف شکن ہے تو
سیاست وطنی کی فضا تھی زہر آلود
ہوائے غرب تھی ناسازگار و نا مسعود
صباح دولت تیموریہ کی آئی تھی شام
پڑا تھا نیر اقبال ہند سر بہ سجود
گلوں کو لوریاں دیتا تھا اعتبار بہار
چمن میں سبزۂ بیگانہ پا رہا تھا نمود
ہے تیرے بعد تری یاد افتخار وطن
ترا مزار ہے شمع سر مزار وطن
پکارتی ہیں سرنگا پٹم کی دیواریں
کہ ہم کو یاد ہیں وہ گولیوں کی بوچھاریں
دہن کشادہ ہیں چوٹوں کے گھاؤ کیا معلوم
یہ کب حمیت حب وطن کو للکاریں
شہید زندۂ جاوید ہیں وہی ساونت
جو نام پاک وطن پر لڑیں مریں ماریں
اس ایک جان گرامی پہ لاکھ جاں صدقے
اس ایک موت پہ سو عمر جاوداں صدقے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.