Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیسری آنکھ

حسن عباس رضا

تیسری آنکھ

حسن عباس رضا

MORE BYحسن عباس رضا

    تو پھر یوں ہوا

    ہم شکستہ دلوں نے سپر ڈال دی

    جتنے ناوک بدست اپنے احباب

    کوہ وفا پر کھڑے تھے

    ہمیں ان سبھی کی جگر داریوں

    بے غرض جرأتوں پر مکمل یقیں تھا

    مگر جاں نثاری کے اس معرکے میں

    صف ہم رہاں کو پلٹ کر جو دیکھا

    تو کوئی نہیں تھا

    سبھی نرغۂ دشمناں میں کھڑے تھے

    ہجوم کشیدہ سراں

    پا بہ زنجیر زیر نگیں تھا

    سو پھر یوں ہوا

    مقتلوں کی طرف جب روانہ ہوئے ہم

    تو ساری جبینوں پہ ننگی خجالت

    برہنہ ندامت کے قطرے جڑے تھے

    ہم اندھے سرابوں کے لا منتہا سلسلوں میں کھڑے تھے

    حذر ساعتوں

    تھرتھراتے لبوں پر

    فقط خامشی تھی

    ستم تازیانوں کے قاتل پھریرے

    فصیل زبان و دہن پر گڑے تھے

    وہ موسم کڑے تھے

    تو پھر یوں ہوا

    ہم دریدہ بدن

    دشنۂ قاتلاں کا ہدف بن گئے

    قطرہ قطرہ ہمارا چمکتا گئے

    شہر مہرباں کے در و بام پر

    جگمگانے لگے

    تیسری آنکھ کا نامہ بر ہم کو مژدہ سنانے لگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے