Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طلسم سفر

شمیم قاسمی

طلسم سفر

شمیم قاسمی

MORE BYشمیم قاسمی

    ایک دہشت زدہ

    نیم تاریک جنگل میں

    عقل و خرد کی ضرورت نہیں

    شاعری اور فکشن کی

    پرچھائیوں کا میں پیچھا کروں

    اور سپنے بنوں

    ایسی عادت نہیں

    نیم تاریک جنگل کے

    لمبے سفر پہ جو نکلے ہو تم

    تو سن لو

    نیم تاریک جنگل میں چاروں طرف

    ابوالہول سے واسطہ بھی پڑے گا تمہارا

    کئی شکل میں

    ورغلائیں گی تم کو چڑیلیں

    اژدہوں کے علاقوں سے

    گزرو گے تم

    جسم نیلا بھی ہوگا تمہارا

    مگر آنکھ کی پتلیوں میں

    زندگی کا سویرا منور رہے گا

    یہ الگ بات تم

    رقص ابلیس کے دائرے میں رہو گے

    نیم تاریک جنگل کے

    سارے بھیانک درندوں سے تنہا

    نہتے لڑو گے

    تم نہ ہرگز ڈرو گے

    استفادہ کرو گے مرے تجربوں سے

    تو پاؤ گے منزل

    سمندر کی موجیں

    الجھتی ہیں برسوں بھنور سے

    تو پاتی ہیں منزل

    نیم تاریک جنگل

    رقص ابلیس

    کالی چڑیلیں

    خوف زا جس قدر ہو

    طلسم سفر

    اس کو منزل کی معراج سمجھو

    مأخذ :
    • کتاب : Aatish Fishan (Pg. 63)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے