تنکا
یہ چھوٹی سی ندی تو محض
ندی کی ہلکی سی جھلک ہے
ندی کا پورا پاٹ دیکھنا ہو
تو میرے دل میں اتر کر دیکھو
جہاں سے اس کے سوتے پھوٹتے ہیں
لیکن میرے دل سے
ایک نہیں
کئی ندیوں کے سوتے پھوٹتے ہیں
کبھی کبھی یہ سوتے خشک بھی ہو جاتے ہیں
اور دل میں دھول سی اڑنے لگتی ہے
دل ایک ریت کے ٹیلے کی طرح دکھائی دینے لگتا ہے
لیکن یہ ریت تو بس اس کی اوپری سطح ہے
اس کی رتیلی سطح کے نیچے
ایک دریا ہے
جو عام طور پر تو خاموش رہتا ہے
لیکن کبھی کبھی
ترنگ میں آ جائے
تو گانے بھی لگتا ہے
کبھی کبھی اس کا کوئی بول
بے قابو ہو کر
ایک ندی کا تأثر دیتا ہے
اور ایک تنکا
دیر تک
اس کی طرح پر ہلکورے لیتا رہتا ہے
- کتاب : aaj (Pg. 350)
- Author : ajmal
- مطبع : 316madiina maal ,abdullah haroon road sadar karachi-74400 (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.