Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنکا

MORE BYسعید الدین

    یہ چھوٹی سی ندی تو محض

    ندی کی ہلکی سی جھلک ہے

    ندی کا پورا پاٹ دیکھنا ہو

    تو میرے دل میں اتر کر دیکھو

    جہاں سے اس کے سوتے پھوٹتے ہیں

    لیکن میرے دل سے

    ایک نہیں

    کئی ندیوں کے سوتے پھوٹتے ہیں

    کبھی کبھی یہ سوتے خشک بھی ہو جاتے ہیں

    اور دل میں دھول سی اڑنے لگتی ہے

    دل ایک ریت کے ٹیلے کی طرح دکھائی دینے لگتا ہے

    لیکن یہ ریت تو بس اس کی اوپری سطح ہے

    اس کی رتیلی سطح کے نیچے

    ایک دریا ہے

    جو عام طور پر تو خاموش رہتا ہے

    لیکن کبھی کبھی

    ترنگ میں آ جائے

    تو گانے بھی لگتا ہے

    کبھی کبھی اس کا کوئی بول

    بے قابو ہو کر

    ایک ندی کا تأثر دیتا ہے

    اور ایک تنکا

    دیر تک

    اس کی طرح پر ہلکورے لیتا رہتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : aaj (Pg. 350)
    • Author : ajmal
    • مطبع : 316madiina maal ,abdullah haroon road sadar karachi-74400 (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے