Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری آواز کے دھوکے

رضوان سعید

تری آواز کے دھوکے

رضوان سعید

MORE BYرضوان سعید

    فضاؤں میں کھنکتے ہیں تری آواز کے دھوکے

    کبھی جب گاؤں کی افسردہ راہوں سے گزرتے ہیں

    بلاتے ہیں ہمیں باغوں میں پروا کے خنک جھونکے

    چھپا ہوگا تو ان کنجوں میں یہ خدشے ابھرتے ہیں

    تھرکتے ناچتے بچے چہکتے منچلے پنچھی

    سمٹتی ریوڑیں میدان میں آواز گوالوں کی

    لرزتے گیت کی لے میں اداسی گھولتی بنسی

    درختوں کی قطاریں اونگھتی بستی یہ پگڈنڈی

    جہاں تک دیکھتا جاؤں چھلاوے ہی چھلاوے ہیں

    افق تک ساری وادی میں اشارے ہی اشارے ہیں

    چلے آؤ تمہیں احساس کے منظر بلاتے ہیں

    مری آنکھوں میں امیدوں کے جگنو جھلملاتے ہیں

    چراغوں کو جلا دیتا ہے بڑھ کر ڈوبتا سورج

    زمیں پر چھوڑتا جاتا ہے اپنے نقش پا سورج

    تمہاری کالی زلفوں سے نچڑ کر رات آئی ہے

    پگھل کر جذب ہو جاتا ہے دل میں کھولتا سورج

    تھکا ہارا ہوا راہی سا واپس لوٹ آتا ہوں

    لٹے سنسان کمرے میں پڑے ویران بستر پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے