Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تشنگی

نیاز حیدر

تشنگی

نیاز حیدر

MORE BYنیاز حیدر

    یہ چھلکتا ہوا جام

    میں اسے پی نہ سکوں گا ساقی

    آزمائی ہوئی شے

    ذائقہ تلخ

    اثر پھیکا ہے

    چند لمحوں کا سرور

    جیسے اک ماہ جبیں دوشیزہ

    مسکراتی ہوئی تیزی سے گزر جاتی ہے

    چند لمحوں کا سرور

    تشنگی ساغر مے سے بھی کہیں جاتی ہے

    توڑ دے جام و سبو

    تشنگی نام ہے جینے کا

    مجھے جینے دے

    تشنگی روز ازل سے ہے رفیق دل و جاں

    تشنگی وجہ طلب

    ذوق طلب حسن طلب

    تشنگی پر ہے زمانے کا مدار

    راتیں جو آنکھوں ہی آنکھوں میں بسر ہوتی ہیں

    راتیں جو پچھلے پہر اشکوں سے منہ دھوتی ہیں

    صبح ہوتی ہے تو پی جاتا ہے سورج ان کو

    رات ڈھل جاتی ہے شبنم کے حسیں قطروں میں

    صبح دم پھولوں کے لاکھوں ساغر

    منتظر ہوتے ہیں سورج کے لیے

    یہ صبوحی

    کہ جسے پی کے دمک اٹھتا ہے

    روئے خورشید جہاں تاب

    شعاعیں جس کی

    ناگنیں بن کے ہر اک بوند کو پی جاتی ہیں

    بوند آنسو کی ہو

    یا شبنم کی

    کرۂ ارض پہ باقی نہیں رہنے پاتی

    خشک ہو جاتے ہیں سب

    گل تر

    دیدۂ تر

    کوئی خورشید کی سفاک تپش پی جائے

    رات کے چاند کا عالم دیکھو

    چاند اک گھونٹ میں پی جاتا ہے سورج کی تپش

    شبنم و اشک دعا کرتے ہیں

    کہ زمانے میں سحر ہو نہ کبھی

    اور یہ سلسلۂ تشنہ لبی

    اے خدا دہر میں جاری ہے نہ جانے کب سے

    کیسے مانوں

    لب لعلیں کے ہزاروں بوسے

    روح کی پیاس بجھا سکتے ہیں

    عشق سیراب نہیں ہو سکتا

    یہ چھلکتا ہوا جام

    میں اسے پی نہ سکوں گا ساقی

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے