Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تتلیاں

شائستہ مفتی

تتلیاں

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    وہ سارے لمحے یہیں کہیں تھے

    مری محبت کی قربتوں میں بہت حسیں تھے

    مگر وہ لمحے تو تتلیاں تھے

    بہت ہی رنگین کہکشائیں تلاشتے تھے

    جب ان پروں پر جوان رنگوں کے عکس نکھرے

    تو اڑ چلے ہیں

    بہت ہی انجان راستوں پر

    نکل گئے ہیں

    میں خالی ہاتھوں کو دیکھتی ہوں

    بہت ہی حیرت سے سوچتی ہوں

    کہ ان میں قوس قزح کبھی تھی

    ہزار رنگوں کی ان کہی تھی

    وہ سارے لمحے تو تتلیاں تھے

    جو اڑ گئیں ہیں

    نئے جزیروں کی چاہتوں میں

    نکل گئیں ہیں

    مری دعائیں امام ضامن کے ساتھ تم سے

    بندھی رہیں گی

    ہمیشہ سایہ فگن رہیں گی

    وہ سارے لمحے جو تتلیاں تھے

    ہزار رنگوں کی چھب دکھا کر

    بہار موسم کی چاہتوں میں نکل گئی ہیں

    سکوں کی وادی اتر گئیں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے