یہ تتلیاں کتنی پیاری ہوتی ہیں
رنگ برنگی
اور جب یہ پھولوں پر اٹھلاتی اڑتی ہیں
تو کتنی سندر لگتی ہیں
ہے نا
جیسے آنگن میں بیٹیاں
لیکن
بیٹیاں تو اور بھی سندر پیاری ہوتی ہیں
کیونکہ وہ پھول بھی ہیں تتلیاں بھی
کھلتی بھی ہیں یہ اور اڑتی بھی ہیں
ہے نا
ایک پتا کی خوشیاں
بھائی کا پیار
کسی کا خواب اور زندگی ہوتی ہیں
تم سوچنا یہ ہیں کیا
اور ہاں ہزاروں لاکھوں بار سوچنا
ان پر اپنی ایک نگاہ سے پہلے
جس کے خیال بھر سے
تم پل بھر میں وحشی ہو جاتے ہو
اور بھول جاتے ہو
کہ تم بھی تو کسی کے پتا بھائی یا پریمی ہو
اور نہیں ہو تو کبھی ہو جاؤ
اور کہیں کوئی ان کی طرف
تمہاری وحشی نگاہیں ڈالے
خیر
یہ کوئی دعا یا بد دعا نہیں ہے
میں تو یہ کہہ رہا ہوں کہ تتلیوں کو اڑنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.