Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو پھر یہ دیکھا

اسد محمد خاں

تو پھر یہ دیکھا

اسد محمد خاں

MORE BYاسد محمد خاں

    تو پھر یہ دیکھا کہ روشنی کے حصار میں ایک دیو قامت شجر کھڑا ہے

    کہ جس نے شانوں پہ بے شمار شاخیں اٹھا رکھی ہیں

    کہ بے شمار شاخوں پہ ان گنت کونپلیں کھڑی ہیں

    جو اپنی آنکھوں کی نرمیوں سے نمو کا اعجاز دیکھتی ہیں

    اور اپنی زندہ سماعتوں میں

    لہو کی آواز سن رہی ہیں

    تو پھر یہ دیکھا

    نہ کوئی کونپل نہ وہ شجر ہے

    بس ایک میں ہوں کہ بے نمو ہوں

    اور اک ازل ہوں

    بس ایک میں ہوں کہ بے نیابت ہوں

    اور ابد ہوں

    بس ایک میں ہوں

    کہ زرد مٹی میں پنڈلیوں تک دھنسا ہوا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے