یہ سارے رشتے تمام چہرے
جنہیں تم اپنا سمجھ رہے ہو یہ سب تمہیں اجنبی لگیں گے
بلندیوں کے ہر اک سفر پر بڑی محبت
جتائے گا یہ ہجوم یاراں
سبھی کے لفظوں میں شہد ہوگا سبھی کے ہاتھوں میں پھول ہوں گے
مگر دلوں میں ببول ہوں گے
بلندیوں کے سفر سے لوٹو تو ان کے چہروں پہ غور کرنا بجھے بجھے سے تم ان کے لہجوں پہ غور کرنا تمام چہرے ملول ہوں گے
ہر اک سخن میں چبھن ملے گی
ہر اک صدا میں تھکن ملے گی
ہر اک جبیں پر شکن ملے گی
رفاقتوں کے بدلتے منظر تمہیں جو حیرت زدہ کریں تو یہ غور کرنا
مسافتوں کے بغیر آخر بدن سبھی کے نڈھال کیوں ہیں
بغیر خط عروج کھینچے
عیاں یہ خط زوال کیوں ہیں
سفر تو تم نے کیے ہیں لیکن مسافرت کی یہ گرد کیسے تمام آنکھوں میں بھر گئی ہے تمام چہروں پہ جم گئی ہے
پس رفاقت بدلتے رشتوں کی معنویت پہ غور کرنا مگر نہ ہرگز اداس ہونا تم ان سے ملتے رہے ہو جیسے تم ان سے ویسے ہی ملتے رہنا ہمیشہ ان سے وفائیں کرنا اور ان کے حق میں دعائیں کرنا
خدا انہیں بھی ہدایتیں دے ازل سے اب تک یہی ہوا ہے منافقوں نے ہمیشہ ہونٹوں پہ گل کھلائے ہمیشہ ہاتھوں میں پھول رکھے مگر دلوں میں ببول رکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.